Join us and feel the experience and the warmth of fellowship, the joy of worship, and the power of knowledge.
اب آخری نکتہ جو مجھے عرض کرنا ہے وہ یہ کہ حضورﷺ کی اس عظمت کا آخری اور کامل ظہور ابھی باقی ہے. قرآن مجید میں تین جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
Those who are merciful will be shown mercy by the Most Merciful. Be merciful to those on the earth and the One in the heavens will have mercy upon you.
Sunan At-Tirmidhi
ھُوَ الَّذِیْ اَرْسَلَ رَسُوْلَہٗ بِالْھُدٰی وَدِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْھِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ (التوبۃ:۳۳‘الفتح:۲۸‘الصف:۹)
’’وہی (اللہ) ہے جس نے بھیجا اپنے رسول (محمدﷺ ) کو الہدیٰ (یعنی قرآن حکیم) اور دین حق دے کر تاکہ غالب کرے اس (دین حق) کو پورے کے پورے نظامِ زندگی پر.‘‘
آسماں ہو گا سحر کے نور سے آئینہ پوش
اور ظلمت رات کی سیماب پا ہو جائے گی!
پھر دلوں کو یاد آ جائے گا پیغامِ سجود
پھر جبیں خاکِ حرم سے آشنا ہو جائے گی!
آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آ سکتا نہیں
محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی!
شب گریزاں ہو گی آخر جلوۂ خورشید سے!
یہ چمن معمور ہو گا نغمۂ توحید سے!!
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ہَلۡ اَدُلُّکُمۡ عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنۡجِیۡکُمۡ مِّنۡ عَذَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿۱۰﴾تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ تُجَاہِدُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ بِاَمۡوَالِکُمۡ وَ اَنۡفُسِکُمۡ (الصف: ۱۰)
مَنْ اَنْصَارِیْ اِلَی اللّٰہِ
’’کون ہیں میرے مددگار اللہ کے راستے میں؟‘‘
حق و باطل کی جنگ ختم نہیں ہوئی‘ بلکہ ایک نئی شان اور ایک نئی ہیبت کے ساتھ آنے والی ہے. بقول علامہ اقبال ؎
دنیا کو ہے پھر معرکہ روح و بدن پیش
تہذیب نے پھر اپنے درندوں کو ابھارا!
اللہ کو پامردیٔ مومن پہ بھروسہ
ابلیس کو یورپ کی مشینوں کا سہارا!
قرآن کے الفاظ میں ’’بَاْسٌ شَدِیْدٌ‘‘ اور حدیث نبویؐ کے الفاظ میں ’’اَلْمَلْحَمَۃُ الْعُظْمٰی‘‘ عنقریب آنے والی ہے. یہ زیادہ دور نہیں ہے. اس معرکۂ حق و باطل کے لیے ’’کُوْنُوْا اَنْصَارَ اللّٰہِ‘‘ کی پکار سنائی دے رہی ہے. غزوۂ حنین میں رسول اللہﷺ نے پکارا تھا:
اِلَیَّ یَا عبادَ اللّٰہِ! اِلَیَّ یَا اَصْحَابَ البدر! اِلَیَّ یا اصحابَ الشجرۃ (۱۰)
’’میری طرف آؤ اور اللہ کے بندو! کہاں جانے والے ہو؟ اے بدر میں ساتھ دینے والو اور حدیبیہ میں بیعت علی الموت کرنے والو! میری طرف آؤ!!‘‘
اِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ
’’بے شک میری نماز‘ میری قربانی‘ میرا جینا اور میرا مرنا اس کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے‘‘.
اَقُوْلُ قَوْلِیْ ھٰذَا وَاسْتَغْفِرُا اللّٰہَ لِیْ وَلَـکُمْ وَلِسَائِرِ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ